Add Poetry

بے پھل ، بے سایہ ، پیڑوں کی طرح ہو

Poet: اخلاق احمد خان By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

بے پھل ، بے سایہ ، پیڑوں کی طرح ہو
تاریک در تاریک ، اندھیروں کی طرح ہو

اُمید کا جہاں جسے پا کر بےکل ہوا
اُن بُجھے ہوۓ بےرنگ ، سویروں کی طرح ہو

جو اپنی صَفوں میں صفِ ماتم بچھا گۓ
ریوڑ میں اُن کالی ، بَھیڑوں کی طرح ہو

پہنادی گٸ ہوں جنہیں مصلحت کی بیڑیاں
اُن ناتواں و لاغر ، پَیروں کی طرح ہو

ُزُباں کا اعتبار نہ وعدوں کی پاسداری
گویا کہ تم بھی چور ، لٹیروں کی طرح ہو

بےحس و بےدرد کہا کرتے تھے تم جنہیں
تم بھی تو اُنہیں گونگے ، بہروں کی طرح ہو

اخلاق عالمِ ظلم میں کچھ بھی تو نہ بدلہ
کردار میں یعنی تم بھی ، اوروں کی طرح ہو

Rate it:
Views: 311
03 Sep, 2019
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets