Add Poetry

تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں

Poet: بشیر بدر By: Osama, Ottawa

تاروں بھری پلکوں کی برسائی ہوئی غزلیں
ہے کون پروئے جو بکھرائی ہوئی غزلیں

وہ لب ہیں کہ دو مصرعے اور دونوں برابر کے
زلفیں کہ دل شاعر پر چھائی ہوئی غزلیں

یہ پھول ہیں یا شعروں نے صورتیں پائی ہیں
شاخیں ہیں کہ شبنم میں نہلائی ہوئی غزلیں

خود اپنی ہی آہٹ پر چونکے ہوں ہرن جیسے
یوں راہ میں ملتی ہیں گھبرائی ہوئی غزلیں

ان لفظوں کی چادر کو سرکاؤ تو دیکھو گے
احساس کے گھونگھٹ میں شرمائی ہوئی غزلیں

اس جان تغزل نے جب بھی کہا کچھ کہئے
میں بھول گیا اکثر یاد آئی ہوئی غزلیں

Rate it:
Views: 416
08 Jul, 2021
More Bashir Badr Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets