Add Poetry

تتلیوں کا رنگ ہو یا جھومتے بادل کا رنگ

Poet: قتیل شفائی By: سلمان علی, Lahore

تتلیوں کا رنگ ہو یا جھومتے بادل کا رنگ
ہم نے ہر اک رنگ کو جانا ترے آنچل کا رنگ

تیری آنکھوں کی چمک ہے یا ستاروں کی ضیا
رات کا ہے گھپ اندھیرا یا ترے کاجل کا رنگ

دھڑکنوں کے تال پر وہ حال اپنے دل کا ہے
جیسے گوری کے تھرکتے پاؤں میں پائل کا رنگ

پھینکنا تم سوچ کر لفظوں کا یہ کڑوا گلال
پھیل جاتا ہے کبھی صدیوں پہ بھی اک پل کا رنگ

آہ یہ رنگین موسم خون کی برسات کا
چھا رہا ہے عقل پر جذبات کی ہلچل کا رنگ

اب تو شبنم کا ہر اک موتی ہے کنکر کی طرح
ہاں اسی گلشن پہ چھایا تھا کبھی مخمل کا رنگ

پھر رہے ہیں لوگ ہاتھوں میں لیے خنجر کھلے
کوچے کوچے میں اب آتا ہے نظر مقتل کا رنگ

چار جانب جس کی رعنائی کے چرچے ہیں قتیلؔ
جانے کب دیکھیں گے ہم اس آنے والی کل کا رنگ

Rate it:
Views: 597
18 Jul, 2022
More Qateel Shifai Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets