وہ اپنے آپ کو سیاستداں کہتے ہیں
زبان چلانے والے کو اہل زباں کہتے ہیں
ان کی سیاسی بصیرت کا یہ عالم ہے
تجارت کو بھی سیاست وہ کہتے ہیں
اسمبلی میں جاکر بزنس چلاتے ہیں
کچھ تو وہیں پر ہی سو جاتے ہیں
فرصت میں ہوں تو لڑتے ہیں
قوم کے لیڈر ہیں سب کرتے ہیں