Add Poetry

تجھے اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا رکھا ہے

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

تجھے اپنے ہاتھوں کی لکیروں میں سجا رکھا ہے
سمجھ اپنی قسمت کا تارا تجھے بنا رکھا ہے

تو جتنے بتوں کو بت خانے میں سجا کے رکھ
میں نے بھی بنا اک خدا رکھا ہے

ترک الفت کا مزا بھی کیا مزا ہے دوست
ہم نے بھی درد بھرا دل سینے میں چھپا رکھا ہے

بے وفا پچھتا ہے وفا کے معنی مجھ سے توبہ
ہاے اس مکار کی مکاری نے بہت ستا رکھا ہے

تو کبھی یاد تو کر ظلم بھولنے والے مجھے
اک آنسوں بھرا سمندر م نے آنکھوں میں سما رکھا ہے

تم تو آئیے سے بھی دوچار ہاتھ آگے نکلے
خود برستی میں تمہیں کہیں گنوا رکھا ہے

کل کی بات کوئی اور تھی آج وہ کل نہیں
نہ جانے کیوں تم نے سر جہاں اٹھا رکھا ہے

بھلا ایسا کون ہے جو مجھے ڈھونڈنے نکلے
میں نے خود سے خود کو ہی چھپا رکھا ہے

میں اور کیا دوں ثبوت اپنی وفا کا قلزم
میں نے ہر خار کو دامن میں سجا رکھا ہے

Rate it:
Views: 808
18 Jul, 2010
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets