آزما چکا ہوں سب کو اب تجھ کو آزماوں گا
سب نے دیا ہے دھوکا تو کہیں بدل نہ جانا
یہ جو لوگ آرہے ہیں تیری پارٹی میں شامل ہونے کو
دیکھو خیال رکھنا ہو نہ ان میں کوئی مجرم
جو قوم کا مجرم ہو اسکی سزا یہی ہے
کردو اسے جدا تم انکی صدا یہی ہے
کرلو اگر کسی مجرم کو تم انصاف شامل
عوام تم سے ہوگا ناراض اور تمھیں کچھ نہ ہوگا حاصل
تمام رنگ و نسل کے بتوں کو تم ہستی سے مٹا دینا
ہے یہی پیغام اصل میں اسلام کا لوگوں کو بتا دینا
مجرم کو صفحہ ہستی سے مٹانا ہی ہے اسلام کا اصل مقصد
جو ان کو تحفظ دے وہ اسلام اور انسانیت کے ہیں اصل دشمن
خبردار کسی مجرم کو تحریک انصاف میں گھسنے نہ دینا
ورنہ ہوگا تیرا بھی بیڑا غرق جیسے اوروں کا ہو رہا ہے
اب قوم مجرموں کو نہ دے گی پناہ کبھی
جو بدلتے ہیں ہر لمحہ بھیس پارٹیوں کی
پہنچی ہیں اب قوم میں شعور و آگہی اپنے عروج پر
اب جو بھی ان کے زد میں آئیگا ہوگی بربادی اسی کی
خدارا تحریک انصاف کی اس نام کا بھرم رکھنا
عوام کے جذبات کی قدر کرنا اور اپنی آنکھیں کھلئ رکھنا
کردی ہے میڈیا نے عوام کو اتنا بیدار
اب کوئی چال چل نہ سکے گا ہوشیار
کبھی تم نے انکو زاتوں میں بانٹا
کبھی تم نے انکو زبانوں میں بانٹا
کبھی تم نے انکو علاقوں میں بانٹا
کبھی تم نے انکو مذہب میں بانٹا
کبھی تم نے انکو مسلک میں بانٹا
اب نہ چلے گی کوئی چال آجکل
کوئی مولوی کوئی علامہ نہ انکا لیڈر آجکل
ایک کلین شیو مرد آہن ہےبس انکا لیڈر آجکل
جو نہ بکے گا نہ جھکے گا کسی مجرم کے آگے
حق و انصاف کی جنگ وہ لڑے گا صرف عوام کے خاطر
ہیں عوام کا ایک سیلاب ان کے پیچھے آج کل
جب تک نہ آئے انقلاب یہ طوفان نہ ٹلے گا آج کل