تخیل کو بری کرنے لگا ہوں
Poet: عمار اقبال By: zeeshan, Lahoreتخیل کو بری کرنے لگا ہوں
میں ذہنی خود کشی کرنے لگا ہوں
مجھے زندہ جلایا جا رہا ہے
تو کیا میں روشنی کرنے لگا ہوں
میں آئینوں کو دیکھے جا رہا تھا
اب ان سے بات بھی کرنے لگا ہوں
تمہاری بس تمہاری دشمنی میں
میں سب سے دوستی کرنے لگا ہوں
مجھے گمراہ کرنا غیر ممکن
میں اپنی پیروی کرنے لگا ہوں
More Ammar Iqbal Poetry






