تخیل کو بری کرنے لگا ہوں

Poet: عمار اقبال By: zeeshan, Lahore

تخیل کو بری کرنے لگا ہوں
میں ذہنی خود کشی کرنے لگا ہوں

مجھے زندہ جلایا جا رہا ہے
تو کیا میں روشنی کرنے لگا ہوں

میں آئینوں کو دیکھے جا رہا تھا
اب ان سے بات بھی کرنے لگا ہوں

تمہاری بس تمہاری دشمنی میں
میں سب سے دوستی کرنے لگا ہوں

مجھے گمراہ کرنا غیر ممکن
میں اپنی پیروی کرنے لگا ہوں

Rate it:
Views: 869
30 Mar, 2021
Related Tags on Ammar Iqbal Poetry
Load More Tags