Add Poetry

تربت میں مزدوروں کا قتل عام

Poet: ارشد ارشی By: محمد ارشد قریشی, کراچی

حاکم وقت بتا جو ظلم ہوا اس میں قصور ہمارا کیا تھا
ہم تو اس آس پر سوئے تھے کہ محافظ جاگتے ہونگے

خبر کیا تھی کہ وہ جاگتی آنکھوں سے سوتے ہیں
خبر ہوتی تو ہم زندگی بھر جاگتے رہتے

دن بھر کے تھکے ہارے ہم چند لمحوں کو سوئے تھے
ان ہی چند لمحوں میں بچوں کے لیئے سپنے پروئے تھے

کس سے کریں ہم شکوہ فقط تیری حکمرانی پر سوال ہے
جہاں محنت کش بھی قتل ہوں شائید وہ مملکت کا زوال ہے ۔
 

Rate it:
Views: 364
12 Apr, 2015
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets