Add Poetry

ترے پاس جو مجھ کو آنا پڑا ہے

Poet: Tahir Mukhtar Tahir By: Tahir Mukhtar Tahir , Depalpur

ترے پاس جو مجھ کو آنا پڑا ہے
مجھے راستے میں زمانہ پڑا ہے

تمنّا تھی کہ جان لیتے مرا دکھ
مگر قصّہ غم کا سنانا پڑا ہے

تکبّر نے اس کو نہیں جھکنے دیا
مجھے ہاتھ پہلے بڑھانا پڑا ہے

تھکاوٹ اتر ہے گئی تو پڑھو کچھ
پلو نیچے اک خط پرانا پڑا ہے

لگایا جو میں نے محبّت کا نعرہ
سو تاوان مجھ کو لگانا پڑا ہے

گوارہ نہ کیا اس نے تو پوچھنا بھی
مجھے حال اپنا سنانا پڑا ہے

اداسی تھی اتنی کہ ہنس نہ سکا میں
تجھے دیکھ کے مسکرانا پڑا ہے

مخالف ہوا کو ہرانے کی خاطر
چراغوں کو خوں سے جلانا پڑا ہے

Rate it:
Views: 1409
16 Jun, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets