دل نہ ہو بیت حرم کی گویا اک تصویر ہو دل کی دھڑکن کی صدا بس نعرہ تکبیر ہو سانس ہر اک میں ادا ہو اپنے آقا پر درود آنکھ کے خوابوں کی پھر تو رات دن تعبیر ہو