Add Poetry

تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے

Poet: حافظ محمد صہیب By: حافظ محمد صہیب, Karachi

تم تو بَر سَرِ پَیکار رہتے تھے
پھر ایسا کَیا کام کِیا ؟
جو خدا نے تمہیں زوال دیا
تمہارا جو وقار تھا تمہارا جو اقبال تھا
تمہاری جو شان تھی تمہارا جو جلال تھا
کیوں خدا نے تمہیں گِرا دیا؟
کتاب گرد اٹی ہے، عقل میں کچھ پختہ خیالی نہیں
کیا بخاری و غزالی کی محنت یوں ہی بیکاری گئیں
ذرا سی ہمت کرنی ہو تو راستہ ڈھونڈتے ہو آساں
آبا کا کچھ بھی ورثہ تمہارے پاس نہیں؟
مسلم جو کرے اپنی حفاظت، تو زور بندوق
کفر زور بندوق ظلم بھی کرے تو معصوم
کچھ دنوں یا ہفتوں میں قانون نہیں آتا
زندگیاں بسر کریں تو پھر کہیں یہ فلسفہ آتا
مگر تم کو تو تہذیب مغرب ہے پیاری
اسلام پر عمل کرنا کیا صرف مُلا کی ٹھیکیداری؟
بات سمجھائی جائے تو سمجھنے کو تیار نہیں
کیسی مغرب نے تمہاری فکر پر چادر ڈالی

Rate it:
Views: 990
27 Nov, 2022
Related Tags on Allama Iqbal Poetry
Load More Tags
More Allama Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets