Add Poetry

تم کو نا چاہتے ہوئے بھی

Poet: Ambrina Dar By: Ambrina Dar, Jhelum

تم کو نا چاہتے ہوئے بھی بہت چاہتے ہیں ہم
نفرت کی آگ میں محبت کے پھول کھلاتے ہیں ہم

تو لاکھ رشتے ناتوں کی زنجیروں کو توڑ دالے
مگر دشمنی کی تلخ راہوں پر دوستی نبھاتے ہیں ہم

ریگستان کے ٹیلوں پر جنگلی پھول بھی کھلتے ہیں
کانٹوں کو پھول سمجھ کر گلے سے لگاتے ہیں ہم

تم نے جو نا امیدی کے اندھیرے چہرے پر سجا رکھ ہیں
ان بجھے ہوے چراغوں کو پھرسے جلاتے ہیں ہم

کچھ حاصل نہ ہو سکے گا اِن کھوکھلی سیپیوں سے
اے جانِ وفا! تیری دوستی کو خوشبو سے سجاتے ہیں ہم

ہم تجھ کو گلدان میں نہیں دل کے آئینے میں رکھتے ہیں
تو پھر کاغذی پھولوں کو کیوں نہیں اپناتے ہیں ہم

Rate it:
Views: 883
08 Mar, 2009
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets