تمنا حامیوں سے بچ رہی ہے
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachiتمنا حامیوں سے بچ رہی ہے
بڑی ناکامیوں سے بچ رہی ہے
تجھے ہم کس طرح دیکھیں یہاں پر
نظر بدنامیوں سے بچ رہی ہے
مجھے گھیرا ہوا ہے کوفیوں نے
یہ ہستی شامیوں سے بچ رہی ہے
مری ہے خاص لوگوں سے عقیدت
طبیت عامیوں سے بچ رہی ہے
محبت خوبیوں کے پیرہین میں
جہاں کی خامیوں سے بچ رہی ہے
More Friendship Poetry






