تمنا ہے کہ دل میرا حرا کا غار ہو جائے
میرے دل کی کلی کھل کر گل و گلزار ہو جائے
میں غار ثور جاپہنچوں اور دیکھوں طائف کی وادی
در اقدس پہ حاضر ہوں تو بیڑا پار ہو جائے
صراط حشر ہوگا پار ان کے نام کی صدقے
میں بچ نکلوں گا منزل جس قدر دشوار ہو جائے