تمہاری خاطر

Poet: Saghar Seddique By: Malik Aman Ullah Anjum, Sillanwali Sargodha

ہم بڑی دور سے آئے ہیں تمہاری خاطر
دل کے ارماں بھی لائے ہیں تمہاری خاطر

ایسا اک سنگ جو تالیفِ رہِ منزل ہو
منزلیں ڈھونڈ کے لائے ہیں تمہاری خاطر

کتنی ناکام امیدوں کے دیے پچھلے پہر
ہم نے دریا میں بہائے ہیں تمہاری خاطر

عہد روشن کے سخنور نہ بھلائیں گے کھبی
ہم نے وہ سحر جگائے ہیں تمہاری خاطر

ہم نہ چاہیں گے کبھی تختِ جم و خسرو کے
ہم نے ارماں لٹائے ہیں تمہاری خاطر

ہم وہاں تھے کہ جہاں ساغر وساقی تھے مدام
دوستوں لوٹ کے آئے ہیں تمہاری خاطر

Rate it:
Views: 1588
16 Mar, 2008