Add Poetry

تمہیں اس سے محبت ہے تو ہمت کیوں نہیں کرتے

Poet: فرحت احساس By: واصف, Islamabad

تمہیں اس سے محبت ہے تو ہمت کیوں نہیں کرتے
کسی دن اس کے در پہ رقص وحشت کیوں نہیں کرتے

علاج اپنا کراتے پھر رہے ہو جانے کس کس سے
محبت کر کے دیکھو نا محبت کیوں نہیں کرتے

تمہارے دل پہ اپنا نام لکھا ہم نے دیکھا ہے
ہماری چیز پھر ہم کو عنایت کیوں نہیں کرتے

مری دل کی تباہی کی شکایت پر کہا اس نے
تم اپنے گھر کی چیزوں کی حفاظت کیوں نہیں کرتے

بدن بیٹھا ہے کب سے کاسۂ امید کی صورت
سو دے کر وصل کی خیرات رخصت کیوں نہیں کرتے

قیامت دیکھنے کے شوق میں ہم مر مٹے تم پر
قیامت کرنے والو اب قیامت کیوں نہیں کرتے

میں اپنے ساتھ جذبوں کی جماعت لے کے آیا ہوں
جب اتنے مقتدی ہیں تو امامت کیوں نہیں کرتے

تم اپنے ہونٹھ آئینے میں دیکھو اور پھر سوچو
کہ ہم صرف ایک بوسہ پر قناعت کیوں نہیں کرتے

بہت ناراض ہے وہ اور اسے ہم سے شکایت ہے
کہ اس ناراضگی کی بھی شکایت کیوں نہیں کرتے

کبھی اللہ میاں پوچھیں گے تب ان کو بتائیں گے
کسی کو کیوں بتائیں ہم عبادت کیوں نہیں کرتے

مرتب کر لیا ہے کلیات زخم اگر اپنا
تو پھر احساسؔ جی اس کی اشاعت کیوں نہیں کرتے

Rate it:
Views: 850
12 Feb, 2022
More Valentine Day Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets