تو فخر کون و مکاں ، زبدہ زمین و زماں
امیر لشکر پیغمبراں ، شہِ اَبرار
تو بوئے گل ہے، اگر مثل گل ہیں اور نبی
تو نورِ شمس ، گر اور انبیاء ہیں شمسِ نہار
حیاتِ جان تو ہے ، ہیں اگر وہ جانِ جہاں
تو نورِ دیدہ ہے ، گر ہیں وہ دیدہ بیدار
طفیل آپ کے ہے کائنات کی ہستی
بجا ہے کہئے ، اگر تم کو مبدء الآثار
پہنچ سکا تِرے رُتبہ تلک نہ کوئی نبی
ہوئے ہیں معجزہ والے بھی اس جگہ ناچار
جو انبیاء ہیں وہ آگے تری نبوت کے
کریں ہیں اُمتی ہونے کا یا نبی! اقرار
الہی اس پر اور اس کی تمام آل پہ بھیج
وہ رحمتیں کہ عدَد کر سکے نہ ان کو شمار