میں حقیر تھا میں حقیر ہوں
میں تیری ذات کا فقیر ہوں
مجھے بھی عطا کر اپنی چاھتیں
میں کھو جاؤں بس تیری ذات میں
میں سو جاؤں تو تیری یاد میں
میں اٹھوں تو تیری ہی آس میں
توں قبول کر میرا حوصلہ میرے راہنما
میں مر مٹوں تو تیری ذات میں میرے راہنما