Add Poetry

تھوڑی دیر کو جی بہلا تھا

Poet: Nasir Kazmi By: jabeen, multan
Thori Der Ko Jee Behla Tha

تھوڑی دیر کو جی بہلا تھا
پھر تری یاد نے گھیر لیا تھا

یاد آئی وہ پہلی بارش
جب تجھے ایک نظر دیکھا تھا

ہرے گلاس میں چاند کے ٹکڑے
لال صراحی میں سونا تھا

چاند کے دل میں جلتا سورج
پھول کے سینے میں کانٹا تھا

کاغذ کے دل میں چنگاری
خس کی زباں پر انگارہ تھا

دل کی صورت کا اک پتا
تیری ہتھیلی پر رکھا تھا

شام تو جیسے خواب میں گزری
آدھی رات نشہ ٹوٹا تھا

شہر سے دور ہرے جنگل میں
بارش نے ہمیں گھیر لیا تھا

صبح ہوئی تو سب سے پہلے
میں نے تیرا منہ دیکھا تھا

دیر کے بعد مرے آنگن میں
سرخ انار کا پھول کھلا تھا

دیر کے مرجھائے پیڑوں کو
خوشبو نے آباد کیا تھا

شام کی گہری اونچائی سے
ہم نے دریا کو دیکھا تھا

یاد آئیں کچھ ایسی باتیں
میں جنہیں کب کا بھول چکا تھا


 

Rate it:
Views: 1702
11 Mar, 2017
More Nasir Kazmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets