دوستو تیر نہ تلوار سے کبھی کام لیا کرو
برا کہنے سے پہلے زباں کو لگام دیا کرو
زیست میں ہزاروں نشیب و فراز آئیں تو کیا
نیک بندوں کی طرح صبر کا دامن تھام لیا کرو
دین اسلام کا پیغام دنیا کو پہنچانے کی خاطر
کچھ مذہبی محفلوں کا بھی اہتمام کیا کرو
جو ہر کسی کے کانوں میں رس گھولے
ایسے پیارے انداز میںسب ہی سے کلام کیا کرو
اپنی خطاؤں کو تسلیم کرنے والا عظیم ہوتا ہے
اصغر اپنی کوتاہیوں کا دوسروں کو نہ الزام دیا کرو