تیرا وجود میرے دل کو بڑا لبھاتا ہے
تیرا ساتھ میرے ہر کام کو آساں بنا دیتا ہے
تیرا مٹک مٹک کر چلنا میرے دل پر تیر برساتا ہے
تیرا کبھی سیٹی مار کر شرارت سے
جھنجھلا کر مجھے بلانا دیوانہ بنا دیتا ہے
تیری چال پر نظر رہتی ہے میری
ہر آواز پر دھڑکن رک سی جاتی ہے
تیرا اک خاص ردھم میں جھومنا
اور خوشبو کا تیرے وجود سے نکل کر پھیلنا
سب لوگوں کے ہوش اڑا دیتا ہے
تیرا گرمی سے لال ہونا اور کبھی میرا دوسروں
سے بات کرنے پر غصے سے تیرا کالا پیلا ہو جانا
مجھے تجھ سے اور قریب کر دیتا ہے
اے میری جان تیرا پکا کھانا پیٹ کو بھر
کر دل میں تیری خاص جگہ بنا دیتا ہے
ڈر لگتا ہے اردگرد کے لوگ تجھے
مجھ سے چھین نہ لیں کہیں
یہی سوچ کر میرے ککر تجھے چھپانا پڑتا ہے