کون ہے تو نے جسے چھوڑا ہے
بے مراد اپنے در سے موڑا ہے
کون تجھ سے کرے کوئی شکوہ
تو نے کب دل کسی کا توڑا ہے
جب گرے تو نے ہی سنبھالا ہے
ہر طوفان سے محفوظ ہی نکالا ہے
کون ہے جس کو عنایت نہ کیا
کون ہے تو نے جسے کچھ نہ دیا
تیرے بندوں نے تجھے چھوڑ دیا
تو نے بندوں کو کہاں چھوڑا ہے
میرے مولا تیرا کرم سب پہ
کبھی زیادہ تو کبھی تھوڑا ہے