Add Poetry

تیرگی طاق میں جڑی ہوئی ہے

Poet: عمار اقبال By: Tanveer, Hyderabad

تیرگی طاق میں جڑی ہوئی ہے
دھوپ دہلیز پر پڑی ہوئی ہے

دل پہ ناکامیوں کے ہیں پیوند
آس کی سوئی بھی گڑی ہوئی ہے

میرے جیسی ہے میری پرچھائیں
دھوپ میں پل کے یہ بڑی ہوئی ہے

گھیر رکھا ہے نارسائی نے
اور خواہش وہیں کھڑی ہوئی ہے

میں نے تصویر پھینک دی ہے مگر
کیل دیوار میں گڑی ہوئی ہے

ہارتا بھی نہیں غم دوراں
ضد پہ امید بھی اڑی ہوئی ہے

دل کسی کے خیال میں ہے گم
رات کو خواب کی پڑی ہوئی ہے

Rate it:
Views: 678
30 Mar, 2021
Related Tags on Ammar Iqbal Poetry
Load More Tags
More Ammar Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets