کتنی خون خوار ہیں تیری آنکھیں
سنا ہےبڑی بیمارہیں تیری آنکھیں
چشمہ لگا کربھی انہیں نظرنہیں آتا
ترمیم کرتی ہیں باربار تیری آنکھیں
میری آنکھوں سے یہ کیسےملیں گی
جو آپس میں نہیں ملتیں یار تیری آنکھیں
تمہاری طرح میری نظربھی کمزورہے
کیا میں لےسکتا ہوں ادھار تیری آنکھیں
میری شاعری پہ ان کی نظررہتی ہے
مجھ سےکرتی پیارہیں تیری آنکھیں