زندگی کے میلے میں تو میرا دوست ہے
تجھ سے جڑی ہوئی ہر شے میری دولت ہے
اب تو اپنی بدنصیبی سے ڈرلگنے لگتا ہے
کہیں ہماری دوستی کو نظر نہ لگ جائے
زمانے سے چھپا کے رکھنے کو دل کرتا ہے
تیرا ساتھ پا کر دل ہمارا باغ باغ ہوگیا ہے
میرے لبوں پر ہر دم یہی دعا رہتی ہے
تیری میری دوستی یونہی پیار سے بندھی رہے