تیرے دل میں رہتےہوئےمجھے ڈر لگتا ہے
مجھےتو ہر طرح سےیہ میرا ہی گھر لگتا ہے
میں جب بھی جذبات میں آکر کچھ لکھتا ہوں
مجھے میرا قلم بھی تیزدھار خنجر لگتا ہے
آج شام جو اس نےمجھے دعوت پہ بلایا ہے
نا جانے کیوں مجھے تو یہ کوئی چکر لگتا ہے
اصغر کی طرح میٹھی باتیں کرنے کی خاطر
اپنا یار گاما بھی کھانے شکر لگتا ہے