تمہارا طرز نہیں ہے کبھی بھی زائل کا
ہمیشہ بھرتے ہو دامن تمہی تو سائل کا
ہر ایک وصف تو خالق نے آپ کو بخشا
احاطہ کس طرح کوئی کرے فضائل کا
ہمارے لفظ ہیں بے بس ثناے سرور میں
کہ جب قرآن ہے رطبُ اللساں شمائل کا
وہ جس کے دل میں شہ دیں کی کچھ نہیں عظمت
وہی بشر تو ہے پُتلا ہر اِک رذائل کا
لکھے گا نعت مُشاہدؔ کہا ں کہ ہر اک لفظ
بیانِ وصف میں مصروف ہے حمائل کا