جاتے جاتے سلسلے وہ سب ہی توڑ گیا ہے برسوں رہا جو ساتھ ، وہ اب چھوڑ گیا ہے اس طرح تو ہوتا ہے ، اس طرح کی سیاست میں نئے مرشد سے ، نیا رشتہ اس نے ، جوڑ لیا ہے جس نے کیا احسان ، دیا سامان ، ارے نعمان بیچ چوراہے اُ سی کا مٹکا پھوڑ دیا ہے