بے تاب ہے جی میرا کیوں سرِ شام سے
گل کر دیا ہم نے دیا سرِ شام سے
اب دل بہلتا تیری محفل میں نہیں
بھرتا نہیں جی عاشقی کے جام سے
ناداں بھٹکتا کیوں ہے آخر در بدر
ٹکتا ہے دل اللہ ہی کے نام سے
ٹوٹا ہے بس رشتہ فقط اک سانس سے
رکھنا مجھے یارو لحد میں شان سے