جو رشک سحر اب مری شام ہے
یہ شام جان جاں تیرے نام ہے
لبوں پر رھے زکر تیرا خدا
یہی آرزو مری صبح وشام ہے
رہے شامل حال صرف تری رضا
یہی آرزو بس یہی کام ہے
جو کرتا ہے عشق غیر الله سے
وہ عاشق سر راہ بدنام ہے
محبت ہو تیری یہ مقصود ہو
یہی عاشقوں کا مینہ وجام ہے
جبھی خوش رھتا ہے ہر وقت یاسر
لبوں پر جو صرف کا نام ہے