میں جب بھی اداس ہوتا ہوں وہ مجھکو ہنسا دیتا ہے
میری جان ہے وہ جو ہر بزم میں مجھکو دعا دیتا ہے
ہار جاتا ہوں غم دوراں کی تلخیوں سے جب
چپکے سے آکے وہ میرا حوصلہ بڑھا دیتا ہے
اور سبھی دوستوں سے جداہے انداز اس کا
وہ پیار سے مجھے کھری کھری بھی سنا دیتا ہے
میں لاکھ چھپاؤں اس کا پیار زمانے سے
اپنی نظموں کی زبانی وہ یہ راز بتا دیتا ہے
ہر روز محبت بھرے ایس ایم ایس بھیج کر
میرےدل کے گلشن میں پھول کھلا دیتا ہے
اصغرخوش نصیب ہے جسے تم سا پیارا دوست ملا
ورنہ آج کا انسان دکھ کے سوا کیا دیتا ہے