جب ان کی لب کشائی ہوتی ہے
صرف ہماری ہی برائی ہوتی ہے
کسی مسیحاکی نہیں حاجت رہتی
ان کی ایک نگاہ دوائی ہوتی ہے
دنیا میں وہ لوگ مقبول نہیں ہوتے
جن کےذہن میں خودنمائی ہوتی ہے
جو بات دل میں رہےوہ اپنی ہے
جو زبان پہ آئے وہ پرائی ہوتی ہے
اپنی استانی کہ ناز اٹھاتا رہتاہوں
آج کل اس طرح پڑھائی ہوتی ہے