رہنے کی تو کوشش، میں بہت کرتا ہو کول
پر حالت میری ہو گئی جیسے، مرجھایا ہوا پھول
حلال طریقہ اپنائے جو، کمانے کے واسطے
تو سن لے عبادت ہے ، رزق کا حصول
سچ بات ہی کہنا چاہے، جان اپنی دے دینا
حق کی خاطر کرلینا، موت بھی قبول
پہلے اپنے دل میں، خوف خدا تو بیدا کر
یونہی نہیں ہوا کرتیں، دعائیں کسی کی مقبول
کیوں فرقوں میں بٹ جائیں ہم، یہ بھی تو سوچ لو
جب اک خدا ہمارا، ایک ہے رسول
اتنی بڑی غزل میں، اک شعر تو ایسا لازم ہے
جس پر فہیم کر سکو داد تم وصول