جب بھی وہ ملتے ہیں اتفاق سے
مسکرا دیتے ہیں بڑے تپاک سے
اتنے گریز پا تو نہ تھے وہ پہلے
ملتے تھے ہم سے اخلاق سے
نہیں دیکھتا زمانہ حسن سلوک کو
جانتے ہیں لوگ میرے افلاس سے
منظر کے رنگ ہیں پس منظر کچھ نہیں
کوئی کیسے دیکھے حسن اخلاص سے
یہی رہا تو جائے گی بات دور تک
کیا ملے گا یہاں عدل و انصاف سے