جب تم میری تربت پہ آنا دوستو
میری مغفرت کی دعا فرمانا دوستو
یہ دنیاوی پھول تو مرجھا جاتے ہیں
تم اپنی دعاؤں کہ گلاب چڑھانا دوستو
خوشی خوشی لوٹ جانا شہرءخموشاں سے
اداس ہو کے میری روح کو نہ رلانا دوستو
اپنےرب کی بندگی کرتے رہنا سدا
آخرت میں کام آئے گا یہی خزانہ دوستو
زندگی بھر جن لوگوں نے مجھےغم دیے
ایسے لوگوں کو میری لحد پے نہ لانا دوستو
دنیا میں سب دولت کے رشتے ہیں اصغر
اب آیا ہے یہ نیا زمانہ دوستو