جب خُود پرستی شُہرت کی شوقین ہو گئی
تُکے میں اُن سے غزل اِک تَدوین ہوگئی
پہنچے مُشاعرے میں سُنانے کو وہ غزل
واللہ یہی غلطی بس سنگین ہوگئی
ناکام گو رہے تھے ہر اِک کار میں سدا
شاعر بنے تو شعر کی توہین ہو گئی
ہوٹنگ ہوئی کلام پہ کُچھ اِس طرح سے کل
خُود شعر پھر نہ کہنے کی تلقین ہوگئی
سکتے سے شعر کے سبھی سکتے میں آگئے
گویا کہ فنِ شعر کی تدفین ہوگئی
اوروں کے شعر پڑھ دئیے پھر اپنے نام سے
یوں اہلِ ذوق کی طرح تمرین ہوگئی
صد شُکر کام آگئے مرحوم کے اشعار
مانگے کے شعر پڑھنے سے تسکین ہوگئی
اِس کی بحر کو اُسکی غزل میں کھپا دیا
لفظوں کے اِرتباط سے تضمین ہو گئی
سرور نے جب بیان کیا یہ مُشاہدہ
تیار اِک غزل ذرا نمکین ہوگئی