Add Poetry

جب سے بنا لیا تجھے پروردگار یار

Poet: علی اعجاز تمیمی By: علی, Hyderabad

جب سے بنا لیا تجھے پروردگار یار
آتی ہے ہر طرف سے صدا یار یار یار

یہ ہجر یہ فراق ہیں قصے کہانیاں
جانے کہاں گئے ہیں سبھی دور پار یار

وہ حسن بے مثال نظر آگیا مجھے
دیکھا بصارتوں سے پرے بار بار یار

وہ دھڑکنوں کی اوٹ میں کرتا ہے گفتگو
مجھ میں بسا ہوا ہے مرے آر پار یار

دامن کو تار کر کے کوئی قیس ہو گیا
میری طرف بھی دیکھ بدن تار تار یار

جو اہلیان عشق تھے جانے کدھر گئے
اب تو بچے ہیں جھوٹ کے قول و قرار یار

اے یار دیکھ صورتیں ویران ہو گئی
مرنے پہ آ گئے ہیں ترے سوگوار یار

یاران دردمند نے خوشیوں کی دی صدا
دیکھا گیا نہ ان سے کوئی اشکبار یار

اعجاز وہ جدا تو ہوا تھا گیا نہیں
میں روز مر رہا ہوں مگر قسط وار یار

Rate it:
Views: 741
04 Mar, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets