جب سے روٹھ کر کوئی دیدہ ورگیا ہے
ہم کو تمام عمر کےیےدیدہ ترکرگیا ہے
میرےدل میں اسے کس چیز کی کمی تھی
جو چھوڑ کے وہ اتنا پیارا گھر گیا ہے
ابھی سےاسے جانے کی کیا جلدی تھی
اس بات سےمجھے پریشان کر گیا ہے
پہلی ہی چاہت میں اتنے غم ملے ہیں
اب دوسری بارمحبت کرنےسےدل ڈر گیاہے
اب کبھی اصغر کو نا ڈھونڈھنا اے دوست
وہ سدا کےلیے چھوڑ تیرا نگر گیا ہے