جب سے سرکار نے بلا یا ہے
دل میں اک چین سا سمایا ہے
گھو موں گلیوں میں پر کیف نظارے دیکھوں
عاشقوں پر جو سرور وفا چھایا ہے
میں جیوں جتنا بھی ان کی غلامی میں جیوں
نہ کوئی عزم ہے اور نہ کوئی سرمایا ہے
تیری رضا ہی تو ہے مقصد حیات اپنا
یہی تو رب لا یزل کا حکم آیا ہے