جب سےشیداں حمیداں کا پیچھاچھوڑا ہے
میرا سخن نئی منزلوں کی جانب دوڑا ہے
آپ تماشہ دیکھئیے اور مسکراتےجائیے
جو ٹوٹا وہ دل میرا ہے آپ کا تھوڑا ہے
ان سے گردن کی مالش کیا کرانے گئے
مالش کی نہیں الٹاہمارا گلہ مروڑاہے
اب کی بار ہم جو مرغیاں چرانے گئے
نہ مرغی نہ کوئی چوزہ چھوڑا ہے
سبھی پوچھتےہیںسدا بہاراصغرسے
تو بوڑھانہیں ہوتامرد ہےکہ گھوڑاہے