جب شام ہوئی میں نے قدم گھر سے نکال

Poet: Sarvat Husain By: midhat, khi
Jab Shaam Hui Mein Ne Qadam Ghar Se Nikala

جب شام ہوئی میں نے قدم گھر سے نکالا
ڈوبا ہوا خورشید سمندر سے نکالا

ہر چند کہ اس رہ میں تہی دست رہے ہم
سودائے محبت نہ مگر سر سے نکالا

جب چاند نمودار ہوا دور افق پر
ہم نے بھی پری زاد کو پتھر سے نکالا

دہکا تھا چمن اور دم صبح کسی نے
اک اور ہی مفہوم گل تر سے نکالا

اس مرد شفق فام نے اک اسم پڑھا اور
شہزادی کو دیوار کے اندر سے نکالا

 

Rate it:
Views: 1382
14 Mar, 2019
More Sarvat Husain Poetry