جب نئی بہو رانی آتی ہے
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAMگھر میں جب نئی بہو رانی آتی ہے
 ساس خوشی سےپھولےناسماتی ہے
 
 بہو کے ہاتھ میں سب چابیاں تھماتی ہے
 چند دن توگھر بڑے سلیقے سےچلاتی ہے
 
 پھر دھیرےدھیرے اپنا اصل رنگ دکھاتی ہے
 پھر کیا ساسو ماں بات بات پہ چلاتی ہے
 
 اور بہو اسے لوہے کے چنےچبواتی ہے
 کسی سیریل کی طرح کہانی چلتی جاتی ہے
 
 ساس اپنی روداد جورو کےغلام کو سناتی ہے
 بیٹا کہتاہےمجھے کسی بات کی سمجھ نا آتی ہے
 
 کیا ہر بہو اسی طرح اپنا فرض نبھاتی ہے
 اور اسی سلیقےسےگھربھی چلاتی ہے
 
 جو بہو اپنی ساسو ماں کو ستاتی ہے
 ایک دن وہ اس کاپھل ضرور پاتی ہے
More Funny Poetry






