جب نئی بہو رانی آتی ہے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

گھر میں جب نئی بہو رانی آتی ہے
ساس خوشی سےپھولےناسماتی ہے

بہو کے ہاتھ میں سب چابیاں تھماتی ہے
چند دن توگھر بڑے سلیقے سےچلاتی ہے

پھر دھیرےدھیرے اپنا اصل رنگ دکھاتی ہے
پھر کیا ساسو ماں بات بات پہ چلاتی ہے

اور بہو اسے لوہے کے چنےچبواتی ہے
کسی سیریل کی طرح کہانی چلتی جاتی ہے

ساس اپنی روداد جورو کےغلام کو سناتی ہے
بیٹا کہتاہےمجھے کسی بات کی سمجھ نا آتی ہے

کیا ہر بہو اسی طرح اپنا فرض نبھاتی ہے
اور اسی سلیقےسےگھربھی چلاتی ہے

جو بہو اپنی ساسو ماں کو ستاتی ہے
ایک دن وہ اس کاپھل ضرور پاتی ہے

Rate it:
Views: 321
16 Jun, 2011