جدھر بہت اندھیرا تھا
ادھر مرا بسیرا تھا
ملا بھی تو ہی تھا مجھے
ہجر کا جی بھی تیرا تھا
تو نے بھی ساتھ نہ دیا
فقط تو ہی تو میرا تھا
اجالے میں سوتے رہے
اٹھے جو ہم، اندھیرا تھا
جلا دیا تو نے جسے
پرندوں کا بسیرا تھا
وہ شخص تھا رقیب کا
مجھے لگا کہ میرا تھا