جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل
وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر
اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری
جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر
یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے
قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر
دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا
ہاں سکھ وہ عطا کرتا ہے اوقات سے بڑھ کر
موسیٰ سے کوئی پوچھے ملاقات کی لذت
دیتے ہیں جوابات سوالات سے بڑھ کر
اصحابِ محبت کو کسی کام کے اندر
لذت نہیں ملتی ہے مناجات سے بڑھ کر
انسان کے اعمال ہیں طاقت سے بہت کم
دیتا ہے وہ انعام خیالات سے بڑھ کر
معراج ہماری ہیں نمازیں اے اسامہ!
ہر رات مزہ آتا ہے ہر رات سے بڑھ کر