جس نے اس دور میں ظالم کی اطاعت کی ہے
اپنی تہزیب و تمدن سےبغاوت کی ہے
میرا ایمان چمکتا ہے ستارہ بن کر
جب بھی قرآن کی راتوں کو تلاوت کی ہے
مجھ کو دنیا کی محبت سے بھلا کیا لینا
میں نے سردار مدینہ پہ قناعت کی ہے
میری آنکھوں میں بسا بیٹھے ہیں اپنی ہستی
تیرے خوابوں پہ اگر میں نے حکومت کی ہے
میری نظروں کی وہ اب تاب نہیں لا پائی
تیری تصویر نے گر کوئی شکایت کی ہے
اک ترے پیار کی خاطر ہوں میں زندہ وشمہ
ساری دنیا سے مگر میں نے بغاوت کی ہے