Add Poetry

جس نے بھی سر اٹھایا اسی کو جھکا دیا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

جس نے بھی سر اٹھایا اسی کو جھکا دیا
جس نے بھی سر جھکایا اسی کو اٹھا دیا

فرعون نے کیا تھا جو دعویٰ خدائی کا
لشکر سمیت دریا میں اس کو ڈبا دیا

قارون کا خزانہ کیا کام کچھ آیا
اس کو اسی کے ساتھ زمیں میں دھنسا دیا

وہ تھے جو ہاتھی والے بڑے وہ تھے ہی بڑے سر کش
ان کو تو جیسے کھایا ہوا بٌھس بنا دیا

طوفان میں بھی کشتی سلامت ہی تو رہی
نام و نشاں تو منکروں کا ہی مٹا دیا

جب چاہا تب تو ادنیٰ کو اعلیٰ بنا دیا
جب چاہا اپنی شانِ کریمی دکھا دیا

اس کے کرم کا اثر بھی محتاج ہی تو ہے
اس کے کرم نے سوئی ہی قسمت جگا دیا

Rate it:
Views: 830
22 Jan, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets