جلوہء نور ہےآج سا ری فضا
مر حبا مر حبا آمدے مصطفی
ہوئی فردوس بریں رخ فرش زمیں
جب ہوئی احمد مجتبے کی ضیا
نوری جلوؤں میں ہے آج ہرسو صدا
آمدے مصطفی مرحبا مرحبا
اک مہک سی اٹھی جس طرف بھی چلی
دو جہاں میں مدینے کی باد صبا
وہ غموں سے رہا دور ہر دم سدا
جس پہ آقا نے اپنا کرم کر دیا
جگ مگانے لگے وہ نگر وہ جہاں
جس جگہ جس نےنام ۔ محمد لکھا
وہ جہاں میں کہیں سر جھکا ہی نہیں
جو بھی سر میر ے آقا کے در پہ جھکا
شان عظمت یہی ہے اسم آقا کی
رہتا ہے وہ لبوں پر بعد از خدا
زندگی سنور جائے گی اپنی معین
آپ کے در ے اقدس کا بن کے گدا