چلو آؤ جشن بہاراں منائیں
چکو مسکراؤ چلو مسکرائیں
چلو گیت گاؤ چلو گیت گائیں
مگر جو بھی اس باغ میں پھول ہیں سب
چلو نوچ کھاؤ چلو نوچ کھائیں
یہی میں نے پایا ہے آئین شاہی
جو ٹی وی کی پر پیچ خبروں سے چھن کر
مرے گھر کی دیواروں پہ لکھا گیا ہے
وہ جس جسم کو دیکے ہاتھ اور پاؤں
کبھی چہرہ دیکے
کبھی دیکے آنکھیں
مکمل خدائ کا دعوا کیا تھا
وہ انسانیت کی حدوں سے نکل کر
اک
عفریت بن کر
مرے جسم سے اب لہو پی رہا ہے
اور اسکی سنہری قبا پہ لکھا ہے
جمہوریت بہترین انتقام ہے