جعلی ڈگریاں
Poet: Muhammad Anwer Annu By: Muhammad Anwer, Karachiوہ جو کل تک بھگتاتے تھے ووٹ جعلی 
 آج پکڑی جارہی ہیں ان کی جعلی ڈگریاں
 
 قوم کی فکر میں وہ بے چارے یہ بھول ہی گئے تھے
 کس سے لی تھی یہ جعلی ڈگریاں کہاں سے آئی تھی یہ ڈگریاں
 
 اب وضاحتیں کرنی پڑ رہی ہے ان بے چاروں کو
 ہم تو اصلی ہیں کیا فرق پڑتا ہے اگر جعلی ہیں ڈگریاں 
 
 ہم تو آپ کے درمیاں ہیں ایک عرصے سے یونہی
 مت کرو فکر آپ لوگ ہم اب بنالیں گے اصلی ڈگریاں
  
More Funny Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 