جفا بھی دیکھی بھلائی بھی دیکھی ہم نے
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaجفا بھی دیکھی بھلائی بھی دیکھی ہم نے
تیری دوستی سے رسوائی بھی دیکھی ہم نے
ان ہی آنکھوں میں صورت رہتی ہے تیری
تیرے خیال سے اپنی کبھی نہ رہائی بھی دیکھی ہم نے
گلستاں میں کیا کیا تماشا نہ دیکھا
شاخ پے گل کی انگڑائی بھی دیکھی ہم نے
جب وعدہ نبھانے کی باری جو آئی
جکھتے جکھتے اس کی بڑائی بھی دیکھی ہم نے
ہائے تم کو کس کس کا قصہ سنائے ہم
دل جگر کی سن جدائی بھی دیکھی ہم نے
کس نازک ادا سے شبنم نے پھول کو دھویا
چمن میں اسی کبھی نہ صفائی بھی دیکھی ہم نے
ماہ کے ماتھے پے اک داغ تو نظر آتا ہے قلزم
پر قسم خدا کی اس میں کبھی نہ برائی بھی دیکھی ہم نے
More Friendship Poetry






